اعتراض 24۔ مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ میں نے براہین احمدیہ کے پچاس حصے لکھنے کا ارادہ کیا تھا۔ مگراب صرف پانچ ہی لکھتا ہوں۔ پانچ بھی پچاس ہی کے برابر ہیں

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 24۔ مرزا صاحب نے براہین احمدیہ حصہ پنجم۔روحانی خزائن جلد۲۱ صفحہ ۹ پر لکھا ہے کہ میں نے براہین احمدیہ کے پچاس حصے لکھنے کا ارادہ کیا تھا۔ مگراب صرف پانچ ہی لکھتا ہوں۔ پانچ بھی پچاس ہی کے برابر ہیں۔ صرف ایک نقطے کا فرق ہے۔


جواب:۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے جو پانچ کو پچاس کے برابر قرار دیا ہے تو یہ حساب اپنی طرف سے نہیں لگایا۔ بلکہ خدا تعالی کا بتایا ہوا حساب ہے۔ اگر اعتبار نہ ہو تو بخاری کی یہ حدیث پڑھو۔

’’فَقَالَ ھِیَ خَمْسٌ وَ ھِیَ خَمْسُوْنَ ‘‘ (بخاری کتاب الصلوٰۃ باب کیف فرضت الصلاۃ فی الاسراء) کہ معراج کی رات جب آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم حضرت موسیٰ علیہ السلام کے مشورہ سے پچاس نمازوں میں تخفیف کرانے کے لیے آخری مرتبہ اﷲ تعالیٰ کے پاس حاضر ہوئے تو خدا تعالیٰ نے فرمایا ’’لیجیئے یہ پانچ! یہ پچاس ہیں۔‘‘

اور مشکوٰۃ کتاب الصلوٰۃ میں حدیث معراج کے یہ الفاظ ہیں ـ:۔

’’قَالَ ھٰذِہٖ خَمْسُ صَلٰوۃٍ لِکُلِّ وَاحِدٍ عَشْرٌ فَھٰذِہِ خَمْسُوْنَ صَلٰوۃً ‘‘ (مشکوٰۃ کتاب الصلوٰۃ حدیث معراج) کہ خدا تعالیٰ نے فرمایا یہ پانچ نمازیں ہیں۔ ہر ایک دس کے برابر ہے۔ پس یہ پچاس نمازیں ہو گئیں۔ فلا اعتراض۔
 
Top Bottom