اعتراض 15۔ مرزا صاحب سے تو خدا کا وعدۂ حفاظت تھا۔ پھر کیا ڈر تھا ؟

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 15۔ مرزا صاحب سے تو خدا کا وعدۂ حفاظت تھا۔ پھر کیا ڈر تھا ؟

جواب:۔۱۔’’(المائدۃ:۶۷)کا وعدہ تو آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے ساتھ بھی تھا اوریہ وعدہ ابتدائے نبوت میں ہواتھا۔‘‘

(درمنثور زیر آیت ۔ المائدۃ:۶۷)

پھر حضرت ؐ ہجرت کے لئے رات کو نکلے اور غارثور میں چھپنے کی کیا ضرورت تھی ؟ نیز در منثور میں ہے کہ’’کَانَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ اِذَا خَرَجَ بَعَثَ مَعَہٗ اَبُوْطَالِبٍ مَنْ یَّکَلُؤْہٗ۔ ‘‘نیز دیکھو ابن کثیر بر حاشیہ فتح البیان زیرآیت۔و بحرمحیط زیرآیت ) کہ رسول خد صلعم جب کہیں جاتے تو حضرت ابو طالب کسی آدمی کو بطور حفاظت ساتھ بھیج دیتے تھے۔ نیز اگر یہ کہو کہ مرزا صاحب نے پنج بنائے اسلام بھی پورے نہ کئے تو تم یہ بتاؤ کہ نبیوں کے سردار آنحضرت صلعم نے پانچ بناء اسلام کو پورا کیا ہے ؟ آپؐ کا زکوٰۃ دینا ثابت کرو نیز حضرت علیؓ کا۔

۲۔ جنگ بدر کے موقع پر آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے زرہ پہنی۔ فَلَمَّا کَانَ یَوْمُ بَدْرٍ رَأَیْتُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ یَلْبَسُ الدِّرْعَ (بیضاوی زیرآیت المائدۃ:۵۱)کہ بد ر کی جنگ کے موقع پر میں نے رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کو زرہ بکتر پہنے ہوئے دیکھا۔

۳۔ تفسیر حسینی میں لکھا ہے :۔

’’تفسیر وسیط میں محمد بن کعب قرظی سے منقول ہے کہ لیلۃ العقبہ میں پچہتر آدمی اہل مدینہ میں سے حضرت صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی بیعت کرتے تھے۔ عبداﷲ رواحہؓ نے کہا کہ یا رسول اﷲ وہ شرط کر لیجئے جو خدا اور رسول کے واسطے آپ چاہتے ہیں۔آپ نے فرمایا کہ خدا کے واسطے تو میں یہ شرط کرتا ہوں کہ تم اسی کی عبادت کرو اور اس کا شریک نہ ٹھہرا ؤ۔ اور اپنے واسطے یہ شرط کرتا ہوں کہ ان چیزوں سے میری حفاظت کرو جن سے اپنی جانوں اور مالوں کی حفاظت کرتے ہو۔‘‘
(تفسیر قادری مترجم زیر آیت۔التوبۃ :۱۱۰)
 
Top Bottom