نویں دلیل ۔ ظهر الفساد في البر والبحر بما كسبت ايدي الناس ليذيقهم بعض الذي عملوا لعلهم يرجعون ۔ الروم 41
ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ لِيُذِيقَهُمْ بَعْضَ الَّذِي عَمِلُوا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
وآخرين منهم لما يلحقوا بهم وهو العزيز الحكيم ۔ الجمعہ 3
وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
کہ نبی اس وقت آتا ہے جب دنیا پر کفر و ضلالت کی گھنگھور گھٹائیں چھا جاتی ہیں۔ اختلافات پھیل جاتے ہیں۔ روحانیت مر جاتی ہے فسق و فجور عام ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ موجودہ زمانہ کی حالت کے متعلق شہادتیں ملاحظہ ہوں:۔
۱۔ ’’سچی بات تو یہ ہے کہ ہم میں سے قرآن مجید بالکل اٹھ چکا ہے۔ فرضی طور پر ہم قرآن مجید پر ایمان رکھتے ہیں۔ مگر واﷲ دل سے معمولی اور بہت معمولی اور بے کار کتاب جانتے ہیں۔‘‘
(اہلحدیث ۱۴؍ جون ۱۹۱۲ء)
۲۔ ’’اب اسلام کا صرف نام، قرآن کا فقط نقش باقی رہ گیا ہے۔ مسجدیں ظاہر میں تو آباد ہیں لٰکن ہدایت سے بالکل ویران ہیں علماء اس اُمت کے بدتر ان کے ہیں۔‘‘
(اقتراب الساعۃ از نواب نور الحسن خان صفحہ ۱۲)
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کیا خوب فرمایا ہے:۔
’’نہ صرف یہ کہ میں اس زمانہ کے لوگوں کو اپنی طرف بلاتا ہوں بلکہ خود زمانہ نے مجھے بلایا ہے۔‘‘
(پیغام صلح۔ روحانی خزائن جلد ۲۳ صفحہ ۴۸۷)
جہاں میں چار سو گمراہیاں ہیں زمانہ خود ہی ہے طالب نبی کا
(خادم)
ظَهَرَ الْفَسَادُ فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ بِمَا كَسَبَتْ أَيْدِي النَّاسِ لِيُذِيقَهُمْ بَعْضَ الَّذِي عَمِلُوا لَعَلَّهُمْ يَرْجِعُونَ
وآخرين منهم لما يلحقوا بهم وهو العزيز الحكيم ۔ الجمعہ 3
وَآخَرِينَ مِنْهُمْ لَمَّا يَلْحَقُوا بِهِمْ وَهُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ
کہ نبی اس وقت آتا ہے جب دنیا پر کفر و ضلالت کی گھنگھور گھٹائیں چھا جاتی ہیں۔ اختلافات پھیل جاتے ہیں۔ روحانیت مر جاتی ہے فسق و فجور عام ہو جاتے ہیں۔ چنانچہ موجودہ زمانہ کی حالت کے متعلق شہادتیں ملاحظہ ہوں:۔
۱۔ ’’سچی بات تو یہ ہے کہ ہم میں سے قرآن مجید بالکل اٹھ چکا ہے۔ فرضی طور پر ہم قرآن مجید پر ایمان رکھتے ہیں۔ مگر واﷲ دل سے معمولی اور بہت معمولی اور بے کار کتاب جانتے ہیں۔‘‘
(اہلحدیث ۱۴؍ جون ۱۹۱۲ء)
۲۔ ’’اب اسلام کا صرف نام، قرآن کا فقط نقش باقی رہ گیا ہے۔ مسجدیں ظاہر میں تو آباد ہیں لٰکن ہدایت سے بالکل ویران ہیں علماء اس اُمت کے بدتر ان کے ہیں۔‘‘
(اقتراب الساعۃ از نواب نور الحسن خان صفحہ ۱۲)
حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کیا خوب فرمایا ہے:۔
’’نہ صرف یہ کہ میں اس زمانہ کے لوگوں کو اپنی طرف بلاتا ہوں بلکہ خود زمانہ نے مجھے بلایا ہے۔‘‘
(پیغام صلح۔ روحانی خزائن جلد ۲۳ صفحہ ۴۸۷)
جہاں میں چار سو گمراہیاں ہیں زمانہ خود ہی ہے طالب نبی کا
(خادم)