ساتویں دلیل ۔ فانجيناه واصحاب السفينة وجعلناها آية للعالمين ۔ العنکبوت 15

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
ساتویں دلیل ۔ فانجيناه واصحاب السفينة وجعلناها آية للعالمين ۔ العنکبوت 15

فَأَنْجَيْنَاهُ وَأَصْحَابَ السَّفِينَةِ وَجَعَلْنَاهَا آيَةً لِلْعَالَمِينَ

کہ ہم نے حضرت نوح علیہ السلام اور آپ کے ساتھ کشتی میں بیٹھنے والوں کو بچا لیا۔ اور اس بچنے کو تمام جہان کے لئے بطور صداقتِ نوح علیہ السلام نشان مقرر کیا۔

حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے زمانہ میں آپ کی پیشگوئی کے مطابق ہند میں سخت طاعون پڑی اور پنجاب میں بھی بشدّت آئی۔ مگر حضور نے فرمایا کہ خدا تعالیٰ نے مجھے فرمایا ہے۔ اِنِّیْ اُحَافِظُ کُلَّ مَنْ فِی الدَّارِ وَ اُحَافِظُکَ خَاصَۃً (الہام ۱۹۰۲ء نزول المسیح روحانی خزائن جلد۱۸ صفحہ ۴۰۱) کہ میں ان تمام لوگوں کو جو تیرے گھر کی چار دیواری کے اندر ہوں گے طاعون سے محفوظ رکھوں گا۔ خاص کر تیری ذات کو۔ چنانچہ آج تک حضور علیہ السلام کے گھر کے اندر کبھی کوئی چوہا بھی نہیں مرا۔ لہٰذا آپ کی صداقت ثابت ہے اور حضور علیہ السلام خود بھی طاعون سے اس تحدی کے باوجود محفوظ رہے۔

قادیان میں طاعون پڑنے کے متعلق تفصیل دوسری جگہ ’’پیشگوئیوں پر غیر احمدی علماء کے اعتراضات کے جواب‘‘ میں درج ہے۔ اس جگہ صرف اتنا بیان کرنا ضروری ہے کہ حضرت اقدسؑ نے کہیں بھی نہیں لکھا کہ قادیان میں طاعون نہیں آئے گی۔ بلکہ ’’دافع البلاء‘‘ میں تو صاف لکھا ہے کہ قادیان میں طاعون تو آئے گی مگر طاعون جارف یعنی بربادی بخش نہیں آئے گی۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔

نوٹ:۔ بے شک ایمان کامل والوں کو بھی اس وعدہ میں شامل کیا گیا ہے، لیکن کامل اور ناقص ایمان والوں میں امتیاز مشکل ہے۔ مگر ظاہری مکان کی چار دیواری میں رہنے والوں کے لئے کامل ایمان کی شرط نہیں۔ لہٰذا اسی کو اس جگہ دلیل صداقت کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ جس کا تمہارے پاس سوائے بہانہ سازی کے کوئی جواب نہیں۔
 
Top Bottom