اعتراض ۔ ربنا عاج ۔ اس الہام میں اللہ تعا لیٰ کی توہین ہے ۔ رَبُّنَا عَاجٌّ

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
جواب:۔ یہ لفظ ’’عاج‘‘ (ہاتھی دانت)نہیں بلکہ ’’عاجّ‘‘ بہ تشدید ج ہے جس کا ترجمہ ’’پکارنے والا۔ آواز دینے والا‘‘ ہے۔ یہ لفظ عجسے مشتق ہے۔ دیکھئے لغت میں ’’عَجَّ۔ عَجًّا وَعَجِیْجًا ‘‘ آواز کرد۔ بانگ کرد۔ وَمِنْہُ الْحَدِیْثُ اَفْضَلُ الْحَجِّ اَلْعَجُّ وَالثَّجُّ یعنی برداشتن آواز بہ تلبیہ وقربان کردن ہدیہ را (منتہی العرب والفرائد الدرّیہ )کہ عَجَّ۔ عَجًّا وَعَجِیْجًا کے معنے آواز دینے اور پکارنے کے ہیں ۔جیسا کہ حدیث میں ہے کہ حج میں افضل ترین آواز دینا (تلبیہ اور لبیک کہنا)اور قربانی دینا ہے۔ الہام کا مطلب یہ ہے کہ ہمارا خدا دنیا کو اپنی طرف بلاتا ہے ۔
 
Top Bottom