اعتراض۔ کن فیکون ۔ یہ الہام تو خدائی کا دعویٰ ہے۔ کُنْ فَیَکُوْنُ

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
یہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا الہام تو ہے مگر اس کے پہلے ’’قُلْ‘‘ محذوف ہے۔ جس طرح سورۃ الفاتحہ کے پہلے ’’قُلْ‘‘ محذوف ہے۔ یعنی یہ خداتعالیٰ نے اپنے متعلق فرمایا ہے۔ یہ اعتراض تو ایسا ہی ہے جیسے کوئی آریہ کہہ دے کہ دیکھو محمد (صلی اﷲ علیہ وسلم) تو یہ دعویٰ کرتا ہے کہ خدا بھی میری عبادت کرتا ہے۔ کیونکہ خدا اس کو کہتا ہے۔ ۔ مَا ھُوَ جَوَابُکُمْ فَھُوَ جَوَابُنَا۔ چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام تحریر فرماتے ہیں:۔

’’یہ خدا تعالیٰ کا کلام ہے جو میرے پر نازل ہوا یہ میری طرف سے نہیں ہے۔‘‘
(براہین احمدیہ حصہ پنجم۔روحانی خزائن جلد۲۱ صفحہ۱۲۳،۱۲۴)

۲۔اگر مندرجہ بالا جواب تسلیم نہ کرو تو حضرت ’’پیرانِ پیر‘‘ جناب سید عبدا لقادر جیلانی رحمۃ اﷲ علیہ کا یہ ارشاد پڑھ لو :۔

الف۔ قَالَ اللّٰہُ تَعَالٰی فِیْ بَعْضِ کُتُبِہٖ یَا ابْنَ اٰدَمَ اَنَا اللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اَنَا اَقُوْلُ لِلشَّیْءِ کُنْ فَیَکُوْنُ وَ اَطِعْنِیْ اَجْعَلُکَ تَقُوْلُ لِلشَّیْءِ کُنْ فَیَکُوْنُ وَقَدْ فَعَلَ ذٰلِکَ بِکَثِیْرٍ مِّنْ اَنْبِیَآئِہٖ وَ اَوْلِیَاءِ ہٖ وَخَوَاصِہٖ مِنْ بَنِیْ اٰدَمَ۔‘‘

(فتوح الغیب مقالہ نمبر ۱۶ وبرحاشیہ قلائد الجواہر فی مناقب الشیخ عبد القادر مطبوعہ مصر صفحہ۳۱)

ب۔ثُمَّ یَرُدُّ عَلَیْکَ التَّکْوِیْنُ فَتَکُوْنُ بِالْاِذْنِ الصَّرِیْحِ الَّذِیْ لَاغَبَارَعَلَیْہِ۔ (ایضاً)

ہر دو عربی عبارٹوں کا ترجمہ ندائے غیب ترجمہ اردو فتوح الغیب مطبوعہ اسلامیہ سٹیم پریس لاہور کے صفحہ۲۴ پر یہ درج ہے :۔

’’اﷲ تعالیٰ نے بعض کتابوں میں یہ ارشاد فرمایا ہے کہ اے بنی آدم میں اﷲ ہوں اور نہیں میرے سوا کوئی دوسرا معبود۔ میں جس چیز کو کہتا ہوں کہ ہو جا ۔وہ ہوجاتی ہے۔ تُو میری فرمانبرداری کر تجھے بھی ایسا ہی کردوں گا کہ جس چیز کو توکہے گا ہوجا۔ وہ ہوجائے گی۔ اور اﷲ تعالیٰ نے بنی آدم سے کئی نبیوں اور ولیوں کے ساتھ یہ معاملہ کیا ہے ۔
غرضیکہ اس کے بعد تجھ کو درجہ تکوین (یعنی کُنْ فَیَکُوْنُ کرنے کا۔ خادم ؔ) عطا ہوگا۔ اور تو اپنے ہی حکم اور اذنِ صریح سے پیدا کر سکے گا ۔‘‘ (ندائے غیب صفحہ۲۴ مترجم صفحہ ۳۲از سید عبدالقادر جیلانی ؒ)

۳۔جناب ڈاکٹر سر محمد اقبال بالِ جبریل میں فرماتے ہیں:۔

خودی کو کر بلند اتنا کہ ہر تقدیر سے پہلے
خدا بندے سے خود پوچھے بتا تیری رضا کیا ہے
 
Top Bottom