اعتراض۔ تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی توہین ہے

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض۔ تیرا تخت سب سے اوپر بچھایا گیا۔ یہ رسول اللہ ﷺ کی توہین ہے

الجواب۱۔اس میں آنحضرت صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کے بعد اس امت ہی کے تخت مراد ہیں۔ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم اس میں شامل نہیں چنانچہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام تحریر فرماتے ہیں :۔

’’غرض اس حصّہ کثیر وحی الہٰی اور امور غیبیہ میں اس امت میں سے میں یہ ایک فرد مخصوص ہوں اور جسقدر مجھ سے پہلے اولیاء اور ابدال اور اقطاب اس امت میں سے گذرے ہیں ان کو یہ حصّہ کثیر اس نعمت کا نہیں دیا گیا پس اس وجہ سے نبی کا نام پانے کے لئے میں ہی مخصوص کیا گیا‘‘۔
’’یہ بات ایک ثابت شدہ امر ہے کہ جس قدر خدا تعالیٰ نے مجھ سے مکالمہ و مخاطبہ کیا ہے اور جس قدر امور غیبیہ مجھ پر ظاہر فرمائے ہیں تیر۱۳۰۰ہ سو برس ہجری میں کسی شخص کو آج تک بجز میرے یہ نعمت عطا نہیں کی گئی۔‘‘ (حقیقۃ الوحی۔ روحانی خزا ئن جلد۲۲ صفحہ ۴۰۶)

۲۔چنانچہ اربعین نمبر ۱ و نمبر۲ (جو اکٹھے چھپے ہیں) اس کے صفحہ ۹پر اور پھر اربعین ۴ (جو علیحدہ چھپا ہے) کے صفحہ ۷ پر حضرت مسیح موعود علیہ السلام کا الہام ’’اِنِّیْ فَضَّلْتُکَ عَلَی الْعٰلَمِیْنَ‘‘ درج ہے۔ اس کا ترجمہ خود حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے ہر دو ایڈیشنوں کے صفحہ ۱۷ پر کیا ہے۔
’’اور جس قدر لوگ تیرے زمانے میں ہیں سب پر میں نے تجھے فضیلت دی۔‘‘
پس معلوم ہوا کہ آپ کاتخت جو سب سے اونچا بچھایا گیا تو اس سے مراد بھی امت محمدیہ ہی کے تخت ہیں۔

۳۔ حضرت مسیح موعود علیہ السلام تو خدا کے فضل سے نبی اﷲ ہیں اور آپ کا مقام مسیح ناصری علیہ السلام سے بھی بلند ہے۔ مگر حضرت ’’پیران پیر‘‘سیّد عبدالقادرجیلانی رحمۃ اﷲ علیہ فرماتے ہیں:۔
’’اَنَا مِنْ وَّرَآءِ عُقُوْلِکُمْ فَلَا تَقِیْسُوْنِیْ عَلٰی اَحَدٍ وَلَا تَقِیْسُوْا اَحَدًا عَلَیَّ‘‘ (فتوح الغیب مترجم فارسی صفحہ ۲۲) یعنی میں تمہاری عقلوں سے بالا ہوں ۔مجھ کو کسی دوسرے پر قیاس نہ کرو اور نہ کسی دوسرے کو مجھ پر قیاس کرو۔
 
Top Bottom