یسوع خدا نہیں ۔ معقولی دلائل در تردید الوہیت مسیح

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
معقولی دلائل در تردید الوہیت مسیح

۱۔
ہندو لوگ کرشن جی مہا راج کو خدا کہتے ہیں ۔ کیا و جہ ہے کہ کرشن کو خدا نہ مانیں اور مسیح کو خدا مان لیں؟

۲۔ جب مسیح مر گیا ( متی ۲۷/۵۰) اور دو رات دن مرا رہا ۔ تو کیا خدا مر جایا کرتے ہیں؟ خدا نہیں مر سکتا۔

۳۔ جب مسیح نے تجسّم اختیار کیا تھا تو ثلاثہ اقانیم اکٹھے یکجا تھے یا دو الگ اور اقنوم ثانی جسم میں تھا؟

اگر دو الگ الگ تھے تومجموعہ الوہیت مکمل نہ رہا اور اگر ثلاثہ اقانیم یکجا تھے تو صرف اقنوم ثانی نے ہی تجسم اختیار نہ کیا بلکہ ثلاثہ اقانیم نے۔

۴۔ مسیح دشمنوں کے مقابلہ میں مغلوب ہوا۔مصلوب و ملعون ہوا۔ کیا خدا مغلوب و مصلوب و ملعون ہو سکتا ہے؟ اگر ہوسکتا ہے تو عاجز انسان اور خدا کے درمیان مابہ الامتیاز کیا شے ہے؟

۵۔ جب مسیح نے یہ کہا تھا کہ اے باپ میں اپنی روح تیرے ہاتھ میں سونپتا ہوں اور مر گیا تھا۔(لوقا ۲۳/۴۶) تب کونسی روح بول رہی تھی۔ انسانی یا الٰہی ؟ اگر کہو انسانی فقط۔ تو الٰہی روح کہاں گئی تھی ؟اور یہ بھی بتاؤکہ روحیں دو ہیں ؟ مگر مسیح ایک۔ ایک الٰہی روح جو غیر محدود اور ایک انسانی جو محدود ہے۔ تو یہ دونوں ایک جسم میں کس طرح حلول کر سکتی ہیں ؟

۶۔ مسیح کہتا ہے جو عورتوں سے پیدا ہوئے یوحنا بپتسمہ دینے والے سے کوئی بڑا ظاہر نہیں ہوا (متی۱۱/۱۱)مسیح بھی عورت سے پیدا ہوا تھا۔یوحنا سے چھوٹا ہوا ۔پس یوحنا بڑا خدا ہو ا۔کیونکہ جب یوحنا سے چھوٹا خدا ہو گیا تو یوحنا بڑا خدا ہو گا۔

۷۔ ایوب ۷/۹ میں لکھا ہے۔’’جو گو ر میں اترا، پھر اوپر نہ آئے گا۔‘‘ تو مسیح مر کر قبر سے کیونکر نکلا۔

۸۔ ایوب ۸/۲۰۔’’خدا سچے آدمی کو نہیں چھوڑے گا۔ وہ بدکا روں کی امداد نہیں کرتا۔‘‘ اور مسیح مغلوب،مصلوب اور یہود ی کامیاب ہوئے۔

۹۔ استثناء۱۸/۲۰ میں ہے۔ ’’غیر معبودوں کی پرستش کی طرف بلانے والا جھوٹا ہے۔ وہ قتل کیا جاوے گا۔‘‘ مسیح نے آکر خود کوخدا کہا اور مقتول ہوئے تو جھوٹے ثابت ہوئے نہ کہ خدااور سچا خدا۔

۱۰۔ اگر مسیح بغیر باپ ہونے کی وجہ سے خدا ہے تو ملک صدق سالم کیوں خدا نہیں۔ (عبرانیوں ۷/۲)

۱۱۔
مرقس ۱۰/۱۸۔’’اے نیک استاد! مگر مسیح کو خود نیک ہونے سے انکار ہے۔(حوالہ مذکور)
 
Top Bottom