ایک محقق اور ایک پادری کا کفارہ کے موضوع پر عقلی مکالمہ

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
ایک محقق اور ایک پادری کا کفارہ کے موضوع پر عقلی مکالمہ

محقق:- پادری صاحب کیا مسیح اپنے زور سے نیک بنا تھایاخدا نے اسے نیک بنادیا۔ اگرخدا نے اسے نیک بنادیا تو پرالزام آئے گا کہ خدا نے ہمیں کیوں گنہگار پیدا کیا اورمسیح کی کوئی خوبی نہیں رہتی( مسیحیوں کا خیال ہے کہ انسان گنہگار پیدا ہوتے ہیں صرف مسیح نیک تھا اوراس نے بے گناه سولی پاکر ہمارےگناہ اپنے سراٹھا لئے)

پادری صاحب ۔ مسیح خود نیک بنے اعمال سے

محقق۔ اگروہ اپنے اعمال سے نیک بنا تو ہم کیوں نیک نہیں بن سکتے اور کفار کے محتاج ہیں

پادری صاحب ۔ ہم آدم کی اولاد ہیں اور اس نے گناہ کیا تھا اسلئے اسکے ورثہ میں ہمیں گناہ ملاہے لیکن مسیح بن باپ تھااسلئے اس نے گناہ کا ورثہ نہیں پایا۔

محقق - پا دری صاحب تورات میں لکھا ہے کہ شیطان نے پہلے حوا کو ورغلایا اور حوا نے آدم کو ۔ شیطان نے پہلے آدم کو کیوں نہ ورغلايا۔

پادری صاحب۔ اس لئے کہ حوا زیادہ کمزورتھی۔

محقق ۔ جب حوا آدم سے زیادہ کمزورتھی تو آدم جو زیادہ مضبوط تھااس کی اور حوا کی اولاد زیادہ زبردست ہونی چاہیے۔ اس اولاد سے جو صرف عورت کے پیٹ سے ہو ۔ پس جوصرف حوا یعنی حضرت مریم کی اولادتھا کیونکہ گناہ سے بچ سکتا ہے ۔

پادری صاحب ۔ بھلا مٹی سے سوناکیونکر نکل سکتا ہے ۔

محقق ۔ اگر سونے سے سونا نکلتا ہے تو مسیح نیک نہیں ہو سکتا کیونکہ وہ عورت کی اولاد ہے اور عورت گنہگار ہے پھر بھی کفارہ باطل ہوا۔

اس کے جواب میں پادری صاحب نے خاموشی کو زیادہ مناسب سمجھا
 
Top Bottom