نویں آیت ۔ وانهم ظنوا کما ظننتم ان لن یبعث الله احدا ۔ سورۃ الجن آیت 7

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
نویں آیت ۔ وانهم ظنوا کما ظننتم ان لن یبعث الله احدا ۔ سورۃ الجن آیت 7

وَأَنَّهُمْ ظَنُّوا كَمَا ظَنَنْتُمْ أَنْ لَنْ يَبْعَثَ اللَّهُ أَحَدًا

نویں آیت:۔

(الجن:۸)

بعض جِنّ جب آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا وعظ سن کر اپنی قوم کے پاس گئے تو جا کر کہنے لگے۔ اے جنو! تمہاری طرح انسانوں کا بھی یہی خیال تھا کہ اب خدا تعالیٰ کسی نبی کو نہیں بھیجے گا مگر (ایک اور نبی آگیا۔)

گویا آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم جب تشریف لائے تو آپ سے قبل پہلے نبیوں کی امتیں یہی عقیدہ رکھتی تھیں کہ نبوت کا دروازہ ہمارے نبی پر بند ہو چکا ہے۔ (حم السجدۃ:۴۴)کے مطابق ضرور تھا کہآنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کی نسبت بھی یہی کہا جاتا۔ چنانچہ لکھا ہے:۔

ا۔اِجْمَاعَ الْیَہُوْدِ عَلٰی اَنْ لَّا نَبِیَّ بَعْدِ مُوْسٰی۔(مسلم الثبوت از مولوی محمد فیض الحسن خوالمنن صفحہ ۱۷۰ العظار علی شرح المحلّٰی علی جمع الجوامع جلد نمبر۲ صفحہ ۲۳۲ الکتاب الثالث فی الاجتماع من الادلۃ الشرعیۃ مسئلہ الصحیح امکان الاجماع)کہ یہود کا اجماع ہے کہ موسیٰ علیہ السلام کے بعد کوئی نبی نہیں آئے گا۔

ب۔ حضرت امام رازی رحمۃ اﷲ علیہ لکھتے ہیں کہ:۔

اَنَّ الْیَھُوْدَ وَالنَّصَارٰی کَانُوْا یَقُوْلُوْنَ حُصِّلَ فِی التَّوْرَاۃِ وَالْاِنْجِیْلِ اَنَّ ھَاتَیْنِ الشَّرِیْعَتَیْنِ لَا یَتَطَرَّقُ اِلَیْھِمَا النَّسْخُ وَالتَّغْیِیْرُ وَاَنَّھُمَا لَا یَجِیْءُ بَعْدَھُمَا نَبِیٌّ۔ (تفسیر کبیر جلد ۴ صفحہ ۳۲ مصری زیر آیت الانعام:۲۲)کہ یہو داور نصاریٰ یہ کہا کرتے تھے کہ تورات اور انجیل سے ظاہر ہرتا ہے کہ یہ دونوں شیریعتیں کبھی منسوخ نہیں ہوں گی۔ اور ان کے بعد کبھی نبی نہیں آئے گا۔
 
Top Bottom