دیوبندیوں کی توہینِ رسالت
الف۔ مولوی رشید احمد گنگوہی دیوبندی لکھتے ہیں:۔
’’الحاصل غور کرنا چاہیے کہ شیطان ملک الموت کا حال دیکھ کر علم محیط زمین کا۔ فخر عالم (صلی اﷲ علیہ وسلم) کو خلاف نصوصِ قطعیہ کے بلا دلیل محض قیاس فاسدہ سے ثابت کرنا شرک نہیں تو کون سا ایمان کا حصہ ہے۔ شیطان اور ملک الموت کو یہ وسعت نص سے ثابت ہوئی۔ فخرِ عالم (صلی اﷲ علیہ وسلم) کی وسعتِ علمی کی کون سی نص قطعی ہے؟‘‘
(براہین قاطعہ حاشیہ صفحہ ۵۰ تا ۵۳ مطبع کتب خانہ امدادیہ دیوبند ۱۳۲۹ھ مطبوعہ ہاشمی پریس)
یعنی شیطان کا علمِ محیط زمین نص سے ثابت ہے مگر رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا علم ثابت نہیں۔
ب:۔ نماز کے دوران میں:۔
’’زنا کے وسوسے سے اپنی بیوی کی مجامعت کا خیال بہتر ہے اور شیخ یا اسی جیسے اور بزرگوں کی طرف خواہ جناب رسالتمآبؐ ہی ہوں اپنی ہمت کو لگا دینا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغرق ہونے سے زیادہ برا ہے۔‘‘
(صراطِ مستقیم صفحہ۹۳ مترجم اردو ۱۳۲۴ھ مطبع احمدی)
الف۔ مولوی رشید احمد گنگوہی دیوبندی لکھتے ہیں:۔
’’الحاصل غور کرنا چاہیے کہ شیطان ملک الموت کا حال دیکھ کر علم محیط زمین کا۔ فخر عالم (صلی اﷲ علیہ وسلم) کو خلاف نصوصِ قطعیہ کے بلا دلیل محض قیاس فاسدہ سے ثابت کرنا شرک نہیں تو کون سا ایمان کا حصہ ہے۔ شیطان اور ملک الموت کو یہ وسعت نص سے ثابت ہوئی۔ فخرِ عالم (صلی اﷲ علیہ وسلم) کی وسعتِ علمی کی کون سی نص قطعی ہے؟‘‘
(براہین قاطعہ حاشیہ صفحہ ۵۰ تا ۵۳ مطبع کتب خانہ امدادیہ دیوبند ۱۳۲۹ھ مطبوعہ ہاشمی پریس)
یعنی شیطان کا علمِ محیط زمین نص سے ثابت ہے مگر رسول کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کا علم ثابت نہیں۔
ب:۔ نماز کے دوران میں:۔
’’زنا کے وسوسے سے اپنی بیوی کی مجامعت کا خیال بہتر ہے اور شیخ یا اسی جیسے اور بزرگوں کی طرف خواہ جناب رسالتمآبؐ ہی ہوں اپنی ہمت کو لگا دینا اپنے بیل اور گدھے کی صورت میں مستغرق ہونے سے زیادہ برا ہے۔‘‘
(صراطِ مستقیم صفحہ۹۳ مترجم اردو ۱۳۲۴ھ مطبع احمدی)