شریعت بابیہ و بہائیہ کے منکروں پر فتویٰ کفر

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
شریعت بابیہ و بہائیہ کے منکروں پر فتویٰ کفر

بابی صلح کل ہونے کا دعویٰ کرتے رہتے ہیں مگر ذیل کے فتووں سے ان کی حقیقت ظاہر ہے۔

۱۔علی محمد باب نے روح المعانی میں محمد بغداد شہاب الدین السیدمحمود السنوسی کے نام خط میں لکھا کہ جب تک تم البیان کی شریعت کے احاطہ میں داخل نہ ہوجاؤ خدا تمہارے اعمال کچھ بھی قبول نہ کرے گا خواہ تم ہر ایک چیز قربان کردو اور سب کچھ خرچ کردو تو خدا ہر گز تم سے راضی نہ ہوگا۔سوائے اس تعلیم کے ذریعہ جو مجھ پر نازل ہوئی ہے۔ جو لوگ میرے اس دین میں داخل نہ ہوں گے ان کی وہی حالت ہے جیسی ان کی جواسلام کے زمانہ میں اسلام میں داخل نہ ہوئے تھے (یعنی کفار) آج مسلمانوں کو ان کا دین اور اعمال اس طرح نفع نہ دیں گے جس طرح محمد رسول اﷲ کے مبعوث ہونے کے بعد یہودو نصاریٰ کو ان کا دین کوئی نفع نہیں دے سکتا۔

۲۔کتاب الاقدس صفحہ ۲۴۸میں بہاء اﷲ لکھتے ہیں ۔’’اَنَّہٗ یَاْخُذُ من کفر بہِ و یُعَذِّبُ الَّذِین اَنْکَرُوْا مَاظَھَرَ‘‘کہ خدا ہر اس شخص سے مؤاخذہ کرے گا جس نے اس بات کو نہ مانا اور ان کو عذاب دے گا جنہوں نے ان باتوں کا انکار کیا ہو۔ اسی طرح کتاب مبین صفحہ ۱۸۱ پر منکرین بہائیت کو گمراہ اور کتاب مبین کے صفحہ ۲۸۳ پر مکذبین بابیت کو خاسرین اور الواح مبارکہ از بہاء اﷲ صفحہ ۱۷۸ میں مکذبین کو دوزخی کہا ہے۔
 
Top Bottom