تیرھویں آیت۔ واذ اخذ الله میثاق النبیین لما آتیتکم من کتاب وحکمة ثم جاءکم رسول مصدق لما معکم لتؤمنن به ولتنصرنه ۔ آل عمران ۔ 81

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
تیرھویں آیت۔ واذ اخذ الله میثاق النبیین لما آتیتکم من کتاب وحکمة ثم جاءکم رسول مصدق لما معکم لتؤمنن به ولتنصرنه ۔ آل عمران ۔ 81

وَإِذْ أَخَذَ اللَّهُ مِيثَاقَ النَّبِيِّينَ لَمَا آتَيْتُكُمْ مِنْ كِتَابٍ وَحِكْمَةٍ ثُمَّ جَاءَكُمْ رَسُولٌ مُصَدِّقٌ لِمَا مَعَكُمْ لَتُؤْمِنُنَّ بِهِ وَلَتَنْصُرُنَّهُ قَالَ أَأَقْرَرْتُمْ وَأَخَذْتُمْ عَلَى ذَلِكُمْ إِصْرِي قَالُوا أَقْرَرْنَا قَالَ فَاشْهَدُوا وَأَنَا مَعَكُمْ مِنَ الشَّاهِدِينَ

(اٰل عمران:۸۲)جب اﷲ تعالیٰ نے نبیوں سے عہد لیا کہ جب تم کو کتاب اور حکمت دے کر بھیجا جائے اور پھر تمہارے پاس ہمارا رسول آئے تو تم اس پر ایمان لانا اور اس کی امداد کرنا۔

حضرت امام رازی رحمۃ اﷲ علیہ اس آیت کی تشریح کرتے ہوئے فرماتے ہیں:۔

’’فَحَاصِلُ الْکَلَامِ اَنَّہٗ تَعَالٰی اَوْجَبَ عَلٰی جَمِیْعِ الْاَنْبِیَاءِ الْاِیْمَانَ بِکُلِّ رَسُوْلٍ جَآءَ مُصَدِّقًا لِّمَا مَعَھُمْ‘‘ (تفسیر کبیر جلد ۲ صفحہ ۷۲۶ نچلی طرف سے آٹھویں سطر مطبوعہ مصر زیر آیت اٰل عمران:۸۱)

یعنی خلاصہ کلا م یہ ہے کہ اﷲ تعالیٰ نے تمام انبیاء پر یہ بات واجب کر دی کہ وہ ہر اس رسول پر ایمان لائیں جو ان کی اپنی نبوت کا مصدق ہو۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم سے بھی عہد لیا گیا یا نہیں۔قرآن مجید میں ہے۔

(الاحزاب:۸) کہ ہم نے جب نبیوں سے عہد لیا تو آپؐ سے بھی لیا اور حضر ت نوح اور حضرت ابراہیم اور موسیٰ اور عیسیٰ بن مریم علیہم السلام سے بھی یہی عہد لیا۔

اگرآپؐ کے بعد نبوت بند تھی تو آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم سے یہ عہد نہیں لینا چاہئے تھا۔ مگر آپ سے بھی اس عہد کا لینا امکان نبوت کی دلیل ہے۔
 
Top Bottom