اعتراض 41۔ حضرت مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ ایک مرد نے اپنے بچہ کو اپنا دودھ پلایا۔ سرمہ چشم آریہ۔روحانی خزائن جلد۲ صفحہ۹۹

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 41۔ حضرت مرزا صاحب نے لکھا ہے کہ ایک مرد نے اپنے بچہ کو اپنا دودھ پلایا۔ سرمہ چشم آریہ۔روحانی خزائن جلد۲ صفحہ۹۹

الجواب:۱۔حجج الکرامہ میں لکھا ہے:۔ وَفِیْ ۷۷۶ھ اَحْضَرَ وَالِیٌ لِاَشْمُوْنِیْنَ اِلَی الْاَمِیْرِ مِنْجَکَ بِنْتًا عُمْرُھَا خَمْسُ عَشْرَ سَنَۃٍ فَذَکَرَ اَنَّھَا لَمْ تَزِلْ بِنْتًا اِلٰی ھٰذِہِ الْغَایَۃِ فَاسْتَدَّ الْفَرْجُ وَظَھَرَ لَھَا ذَکَرٌ وَاُنْثَیَانِ وَاِحْتَمَلَتْ فَشَاھَدُوْھَا وَسَمُّوْھَا مُحَمَّدًا وَ لِھٰذِہِ القَضِیَّۃِ نَظِیْرٌ ذَکَرَھَا ابْنُ کَثِیْرٍ فِیْ تَارِیْخِہٖ وَقَالَ الْحَافِظُ ابْنُ حَجَرٍ وَقَعَ فِیْ عَصْرِنَا نَظِیْرُ ذٰلِکَ فِیْ ۸۴۲ ھ (حجج الکرامہ صفحہ ۲۹۳ سطر ۱از نواب صدیق حسن خان صاحب مطبع شاہجہانی بھوپال)کہ ۷۷۶ھ میں والئی اشمونین نے امیر منجک کے سامنے ایک لڑکی پیش کی۔جس کی عمر پندرہ سال کی تھی اور اس نے ذکر کیا کہ اب تک تو لڑکی رہی مگر بعد میں اس کی شرمگاہ مفقود ہو گئی اور اعضاء مردمی ظاہر ہو گئے۔ پھر وہ محتلم ہوئی اور انہوں نے یہ سب باتیں اس میں مشاہدہ کیں اور اس کا نام محمد رکھا اور اسی قسم کا ایک اور واقعہ بھی ہے جس کو ابن کثیر نے اپنی تاریخ میں بیان کیا ہے اورحافظ ابن حجر نے کہاہے کہ ہمارے زمانہ میں ۸۴۲ھ میں اسی قسم کا ایک واقعہ ظہور میں آیا ہے۔

۲۔ حضرت امام سیوطی ؒ لکھتے ہیں:۔ کہ المعتضد باﷲ ابو الفتح خلیفۂ بنو عباس کے عہد خلافت میں:۔

’’۷۵۴ہجری میں…… طرابلس میں ایک لڑکی تھی جس کا نام نفیسہ تھا۔…… تین مردوں سے اس کا نکاح ہوا مگر کوئی اس پر قادر نہ ہو سکا……جب اس لڑکی کی عمر پندرہ برس کی ہوئی تو اس کے پستان غائب ہو گئے اور پھر اس کی شرمگاہ سے گوشت بلند ہونا شروع ہوا اور بڑھتے بڑھتے مرد کا آلہ تناسل بن گیا اور خصیتین بھی ظاہر ہو گئے۔‘‘

(تاریخ الخلفاء مصنفہ حضرت امام سیوطی باب المحتضد باﷲ ابو الفتح۔ منقول از محبوب العلماء اردو تاریخ الخلفاء۔ مطبوعہ پبلک پرنٹنگ پریس لاہور(ترجمہ کردہ مولوی محمد بشیر صاحب صدیقی) مولوی فاضل علی پوری صفحہ ۶۰۰)
 
Top Bottom