اعتراض 17 ۔ مرزا صاحب نے چشمۂ معرفت ضمیمہ صفحہ ۱۰ میں حدیث لکھی ہے کہ ’’کان فی الھند نبیا اسود اللون اسمہٗ کاھنا اس کا حوالہ دو۔

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
مرزا صاحب نے چشمۂ معرفت ضمیمہ صفحہ ۱۰ میں حدیث لکھی ہے کہ ’’کان فی الھند نبیا اسود اللون اسمہٗ کاھنا اس کا حوالہ دو۔ ب۔ مرزا صاحب نے ایسے شخص کو نبی کہا جس کا قرآن میں نام نہیں۔

کَانَ فِی الْھِنْدِ نَبِیًّا اَسْوَدَ الْلَوْنِ اِسْمُہٗ کَاھِنًا

الجواب:۔ (ا) یہ حدیث تاریخ ہمدان دیلمی باب الکاف میں ہے۔

(ب) قرآن مجید میں ہے ۱۔ ’’‘‘ (النحل:۳۷) کہ ہم نے ہر قوم میں نبی بھیجے ہیں۔

۲۔ (فاطر:۲۵)

۳۔ (الرعد:۸)

پس ان آیات سے صاف طور پر معلوم ہوتا ہے کہ نزولِ قرآن مجید کے قبل بھی ہندوستان میں کوئی نبی ہو چکا ہے۔

(ج) باقی رہا ان کو نبی قرار دینا جس کا نام قرآن مجید میں بطور نبی نہ لکھا ہوا ہو تو آپ ہی کے علماء نے مندرجہ ذیل بزرگوں کو نبی کیسے قرار دیا۔

۱۔ ذوالقرنین نبی تھا۔ (تفسیر کبیر امام رازی زیر آیت ۔ الکہف:۸۳)

حالانکہ قرآن مجید میں کہیں نہیں لکھا کہ ذوالقرنین نبی تھا۔

۲۔ خضر (تفسیر کبیر زیر آیت ۔ الکہف:۶۵) حالانکہ قرآن مجید میں خضر کا نام تک نہیں۔

۳۔ لقمان (ابن جریر زیر آیت ۔ لقمان:۱۳)

۴۔ ’’‘‘ والی آیت سورۃ یٰسین کے متعلق مفسرین نے (خصوصاً حضرت ابن عباسؓ نے) (ا) یوحنا (۲) پولوس (۳) شمعون کو ’’ھُمْ رُسُلُ اللّٰہِ ‘‘ کہا ہے۔ (روح المعانی زیرآیت ۔یٰسٓ:۱۵)

۵۔ خالد بن سنان نبی تھا (جمل لابی بقاء جلد ۱ صفحہ ۴۹۹ و تفسیر حسینی جلد ۱ صفحہ ۱۲۹)

۶۔ نیز مولوی محمد قاسم صاحب نانوتوی نے بھی کرشن کو نبی مانا ہے۔

(دیکھو دھرم پرچار صفحہ ۸ و مباحثہ شاہجہان پور صفحہ ۳۱)
 
Top Bottom