اعتراض 10 ۔ مرزا صاحب (مسیح و مہدی مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام ) پر کفر کا فتویٰ کیوں لگا؟

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 10 ۔ مرزا صاحب (مسیح و مہدی مرزا غلام احمد قادیانی علیہ السلام ) پر کفر کا فتویٰ کیوں لگا؟

جواب:۔ ضرور تھا کہ ایسا ہی ہوتا۔ قرآن مجید میں ہے۔ (یٰسٓ: ۳۱)

۲۔ ’’وَ اِذَا خَرَجَ ھٰذَ الْاِمَامُ الْمَھْدِیُّ فَلَیْسَ لَہٗ عَدُوٌّ مُّبِیْنٌ اِلَّا الْفُقَھَاءُ خَاصَّۃً فَاِنَّہٗ لَا تَبْقٰی لَھُمْ رِیَاسَۃٌ۔ وَلَا تَمِیِیْزٌ عَنِ الْعَامَّۃِ۔ ‘‘

(فتوحات مکیہ از محی الدین ابنِ عربی جلد ۳ صفحہ۳۳۶ مطبع دار صادر بیروت)

کہ جب امام مہدی آئیں گے تو اس کے سب سے زیادہ شدید دشمن اس زمانہ کے علماء اور فقہاء ہوں گے۔ کیونکہ اگر مہدی کو مان لیں تو ان کی عوام پر برتری اور ان پر امتیاز باقی نہ رہے گا۔

۳۔’’علماءِ وقت کہ خوگرِ تقلیدِ فقہا و اقتدائے مشائخ و آبائے خود با شند گویند کہ ایں شخص خانہ برانداز دین و ملتِ ماست و بمخالفت برخیز ند و بحسب عادتِ خود۔ حکم بتکفیر و تضلیل وے کنند۔ ‘‘

(حجج الکرامہ صفحہ ۳۶۳از نواب صدیق حسن خان صاحب)

۴۔ حدیث ’’عُلَمَآءُ ھُمْ شَرٌّ مَنْ تَحْتَ اَدِیْمِ السَّمَآءِ ‘‘(مشکوٰۃ کتاب العلم فصل سوم)سے بھی یہی پتہ چلتا ہے۔ نیز آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا فرمانا کہ امام مہدی کو میر اسلام کہنا۔ (درمنثور جلد ۲ صفحہ ۲۴۵ مطبع دارالمعرفہ بیروت لبنان و بحا رالانوار جلد ۱۳ صفحہ ۱۸۳ مطبوعہ ایران) یہ بھی بتاتا ہے کہ آنحضرتؐ کو معلوم تھا کہ ایسے لوگ بھی موجود ہوں گے جو مہدی پر *** بھیجیں گے۔

اور اس کے تریاق کے طور پر آنحضرت ﷺ نے اسے اپنا سلام بھیجا ہے۔

( تفصیل دیکھو تحفہ گولڑویہ صفحہ ۴۳ حاشیہ)

۵۔ امام ربّانی مجدد الف ثانی فرماتے ہیں کہ ’’جب مسیح موعود آئے گا توعلماء ظواہر مجتہدات اور اعلیٰ نبینا و علیہ الصلوٰۃ والسلام از کمال دقت و غموض ماخذ، انکار نمائند و مخالف کتاب و سنت دانند۔‘‘

( مکتوبات امام ربانی حضرت مجدد الف ثانی حصہ نمبر ۷ مکتوب نمبر ۵۵)

یعنی علماء ظواہر حضرت مسیح موعودؑکے اجتہاد ات کا انکار کریں گے اور ان کو قرآن مجید اور سنت نبوی کے خلاف قرار دیں گے کیونکہ وہ بباعث دقیق ہونے اور ان کے مآخذ کے مخفی ہونے کے مولوی کی سمجھ سے بلند و بالا ہوں گے۔

۶۔ یہی حال مہدی علیہ السلام کا ہو گا کہ اگر وہ آگئے تو سارے مقلد بھائی ان کے جانی دشمن بن جاویں گے۔ ان کے قتل کی فکر میں ہوں گے۔ کہیں گے یہ شخص تو ہمارے دین کو بگاڑتا ہے۔‘‘

(اقتراب الساعۃ صفحہ ۲۲۴از نواب نورالحسن خان صاحب مطبع مفیدعام الکائنہ فی آگرہ ۱۳۰۱ھ)

۷۔ پھر لکھا ہے:۔ ’’ان( امام مہدی) کے دشمن علماء اہل اجتہاد ہوں گے اس لئے کہ ان کو دیکھیں گے کہ خلاف مذہب آئمہ حکم کرتے ہیں……ان (امام مہدی) کا دشمن کھلم کھلا کوئی نہ ہوگا مگر یہی فقہ والے بالخصو ص کیونکہ ان کی ریاست باقی نہ رہے گی۔ عام لوگوں سے کچھ امتیاز نہ ہوگا‘‘۔

(اقتراب الساعۃ صفحہ ۹۵از نواب نورالحسن خان صاحب مطبع مفیدعام الکائنہ فی آگرہ ۱۳۰۱ھ)

۸۔علماء کا ’’حربہ تکفیر‘‘ ملاحظہ ہو۔ (پاکٹ بک ہذاصفحہ ۷۰۷)
 
Top Bottom