اعتراض۔ الہام ہوا ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں لیکن مسیح و مہدی علیہ السلام تو لاہور میں فوت ہوئے ۔

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض۔ الہام ہوا ہم مکہ میں مریں گے یا مدینہ میں لیکن مسیح و مہدی علیہ السلام تو لاہور میں فوت ہوئے ۔

جواب :۔اس کی حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے خود تشریح فرمائی :۔

’’یعنی خائب وخاسر کی طرح تیری موت نہیں ہے اور یہ کلمہ کہ ہم مکّہ میں مریں گے یا مدینہ میں اس کے یہ معنی ہیں کہ قبل از موت مکی فتح نصیب ہوگی جیسا کہ وہاں دشمنوں کو قہر کے ساتھ مغلوب کیا گیا تھا اسی طرح یہاں بھی دشمن قہری نشانوں سے مغلوب کیے جائیں گے۔ دوسرے یہ معنی ہیں کہ قبل از موت مدنی فتح نصیب ہو گی۔خود بخود لوگوں کے دل ہماری طرف مائل ہوجائیں گے ۔فقرہ کَتَبَ اللّٰہُ لَاَغْلِبَنَّ اَنَا وَ رُسُلِیْمکہ کی طرف اشارہ کرتا ہے اور فقرہ سَلَامٌ قَوْلًا مِّنْ رَّبِّ رَّحِیْمٍ مدینہ کی طرف۔
(البشریٰ جلد ۲ صفحہ ۱۰۶ و تذکرہ صفحہ ۵۰۳ مطبوعہ ۲۰۰۴ء والحکم جلد ۱۰نمبر ۲ مورخہ ۱۷؍جنوری ۱۹۰۶ء صفحہ۳)
 
Top Bottom