آٹھویں حدیث ۔ تکون النبوۃ فیکم ۔ ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ ۔ ثم تکون ملکا عاضا ۔ ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
آٹھویں حدیث ۔ تکون النبوۃ فیکم ۔ ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ ۔ ثم تکون ملکا عاضا ۔ ثم تکون خلافۃ علی منھاج النبوۃ

’’تَکُوْنُ النَّبُوَّۃُ فِیْکُمْ مَا شَاءَ اللّٰہُ …… ثُمَّ تَکُوْنُ خِلَافَۃٌ عَلٰی مِنْھَاجِ النَّبُوَّۃِ مَا شَاءَ اللّٰہُ …… ثُمَّ تَکُوْنُ مُلْکًا عَاضًا فَتَکُوْنُ مَا شَاءَ اللّٰہُ …… ثُمَّ تَکُوْنُ خِلَافَۃٌ عَلٰی مِنْھَاجِ النَّبُوَّۃِ۔‘‘ (رواہ احمد و البیہقی فی دلائل النبوۃ، مشکوۃ کتاب الرقاق، باب الانذار والتحذیر صفحہ۴۶۱ مطبع اصح المطابع نیز محمدیہ پاکٹ بک صفحہ ۴۱۷ ایڈیشن اوّل) ترجمہ:۔ تم میں نبوت رہے گی جب تک کہ اﷲ تعالیٰ چاہے گا۔ پھر اس کے بعد منہاج نبوت پر خلافت ہو گی اور وہ رہے گی جب تک کہ اﷲ تعالیٰ چاہے گا پھر اس کے بعد بادشاہت شروع ہو گی اور وہ بھی رہے گی جب تک اﷲ تعالیٰ چاہے گا۔ پھر اس کے بعد خلافت ہو گی منہاج نبوت پر۔

اس حدیث میں یہ بتایا گیا ہے کہ آخرت زمانہ میں دوبارہ منہاج نبوت پر خلافت ہو گی۔ جس طرح ابتدائے اسلام میں منہاج نبوت پر خلافت قائم ہوئی تھی۔ ظاہر ہے کہ منہاج نبوت پر خلافت نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کی وفات کے بعد ہی ہوئی تھی تو لازم آیا کہ آخری زمانہ میں بھی نبی ہو جس کی وفات پر دوبارہ خلافت شروع ہو۔ چنانچہ ایسا ہی ہوا۔ مندرجہ بالا حدیث مندرجہ مشکوٰۃ کتاب الرقاق صفحہ ۴۶۱ مطبع اصح المطابع میں بین السطور لکھا ہے:۔ ’’الظَّاھِرُ اَنَّ الْمُرَادَ بِہٖ زَمَنُ عِیْسٰی وَالْمَھْدِیْ‘‘ کہ ظاہر ہے کہ منہاج نبوت پر دوبارہ خلافت قائم ہونے کا زمانہ مسیح موعود اور مہدی کا زمانہ ہو گا۔
 
Top Bottom