آنحضرت صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی نسبت بائبل کی پیشینگوئیاں

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وآلہٖ وسلم کی نسبت

بائبل کی پیشینگوئیاں

۱۔ استثناء باب ۱۸ آیت ۱۵


’’خداوند تیرا خدا تیرے لئے تیرے ہی درمیان سے تیرے ہی بھائیوں میں سے تیری مانند ایک نبی برپا کرے گا۔تم اسی طرف کان دھریو۔‘‘

۲۔ استثناء باب ۱۸ آیت ۱۷تا ۱۹

’’اور خداوند نے مجھے کہا کہ انہوں نے جو کچھ کہا سوا چھا کہا۔میں اُن کے لئے اُن کے بھائیوں میں سے تجھ سا ایک نبی برپا کروں گا اور اپنا کلام اس کے مونہہ میں ڈالوں گا اور جو کچھ میں اُسے فرماؤنگا وہ سب ان سے کہے گا اور ایسا ہو گا کہ جو کوئی میری باتوں کو جنہیں وہ میرا نام لے کر کہے گا نہ سُنے گا۔تو میں اس کا حساب اس سے لوں گا۔‘‘

۳۔ استثناء باب ۳۳آیت ۱،۲

’’اور یہ وہ برکت ہے جو موسیٰ مرد خدا نے اپنے مرنے سے آگے بنی اسرائیل کو بخشی۔اور اس نے کہا کہ خدا وند سینا سے آیا۔شعیر سے ان پر طلوع ہوا۔فاران ہی کے پہاڑ سے وہ جلوہ گر ہوا۔دس ہزار قدوسیوں کے ساتھ آیا۔ اور اس کے داہنے ہاتھ میں ایک آتشیں شریعت ان کے لئے تھی۔‘‘

۴۔ زبور باب۳۵۔آیت۱تا۲۸۔

’’اے خدا وند ان سے جومجھ سے جھگڑتے ہیں ……اور میری زبان تیری صداقت اور تیری ستائش کی بات تمام دن کہتی رہے گی۔‘‘

۵۔ یسعیاہ باب۴۲۔آیت۹تا۲۵

’’دیکھو تو سابق پیشینگوئیاں برآئیں اور میں نئی باتیں بتلاتا ہوں اس سے پیشتر کہ واقع ہوں میں تم سے بیان کرتا ہوں۔خداوند کے لئے ایک نیا گیت گاؤ۔اے تم جو سمندر پر گزرتے ہو اور تم جو اس میں بستے ہو اے بحری ممالک اور ان کے باشندو!تم زمین پر سرتاسر اس کی ستائِش کرو۔ بیابان اور اس کی بستیاں ۔قیدار کے آباد دیہات اپنی آواز بلند کریں گے۔سلع کے بسنے والے ایک گیت گائیں گے۔پہاڑوں کی چوٹیوں پر سے للکار یں گے وہ خداوند کا جلال ظاہر کریں گے……کیونکہ انہوں نے نہ چاہا کہ اس کی راہوں پر چلیں اور وہ اس کی شریعت کے شنوا نہیں ہوئے اس لئے اس نے اپنے قہر کا شعلہ اور جنگ کا غضب اُس پر ڈالا۔‘‘

۶۔ غزل الغزلات باب۵ آیت۱۰تا۱۶

’’میرا محبوب سرخ و سفید ہے۔دس ہزار آدمیوں کے درمیان وہ جھنڈے کی مانند کھڑا ہوتا ہے۔اس کا سر ایسا ہے جیسا چوکھا سونا۔اُس کی زلفیں پیچ در پیچ ہیں اور کوّے کی مانند کالی ہیں۔اُس کی آنکھیں ان کبوتروں کی مانند ہیں جولبِ دریا دودھ میں نہا کر تمکنت سے بیٹھتے ہیں اُس کے رخسارے پُھولوں کے چمن اور بلسان کی اُبھری ہوئی کیاریوں کی مانند ہیں۔اُس کے لب سوسن ہیں جن سے بہتا ہوا مُر ٹپکتا ہے۔اس کے ہاتھ ہیں جیسے سونے کی کڑیاں جس میں ترسیس کے جواہر جڑے ہیں۔اس کا پیٹ ہاتھی دانت کا کام ہے جس پر نیلم کے گُل بنے ہیں۔اس کے پاؤں پر کھڑے کئے جائیں۔اس کی قامت لُبنان کی سی ہے۔وہ خوبی میں رشکِ سرو ہے اُس کا منہ شیرینی ہے۔ہاں وہ سراپا عشق انگیز ہے۔ اے یروشلم کی بیٹیو!یہ میرا پیارا۔یہ میرا جانی ہے۔‘‘

۷۔ یسعیاہ باب۵۳ آیت۱۰تا۱۲

’’لیکن خداوند کو پسند آیا کہ اُسے کچلے۔اُس نے اُسے غمگین کیا۔جب اس کی جان گناہ کے لئے گزرائی جائے تو وہ اپنی نسل کو دیکھے گااور اس کی عمر دراز ہوگی۔اور خدا کی مرضی اس کے ہاتھ کے وسیلے پر آئے گی۔ اپنی جان کا دکھ اُٹھا کے وہ اُسے دیکھے گا اور سیر ہوگا۔اپنی ہی پہچان سے میرا صادق بندہ بہتوں کو راستباز ٹھہرائے گاکیونکہ وہ ان کی بدکاریاں اپنے اوپر اٹھا لے گا۔اس لئے میں اُسے بزرگوں کے ساتھ ایک حصّہ دوں گا۔اور وہ لُوٹ کا مال زور آوروں کے ساتھ بانٹے گا کہ اس نے اپنی جان موت کے لئے انڈیل دی اور گنہگاروں کے درمیان شمار کیا گیا اور اس نے بہتوں کے گنا ہ اُٹھا لئے اور گنہگاروں کی شفاعت کی۔‘‘

۸۔ اعمال باب۳ آیت۲۲،۲۳

’’چنانچہ موسیٰ نے کہا کہ خدا وند خدا تمہارے بھائیوں میں سے تمہارے لئے مجھ سا ایک نبی برپا کرے گا۔جو کچھ وہ تم سے کہے اس کی سننا۔‘‘

۹۔ متی باب۲۱ آیت۴۲تا۴۴

’’جس پتھر کو معماروں نے رد کیا ۔وہی کونے کے سرے کا پتھرہوا۔ یہ خداوند کی طرف سے ہوا اور تمہاری نظروں میں عجیب ہے۔اس لئے میں تم سے کہتا ہوں کہ خدا کی بادشاہت تم سے لے لی جائے گی اور اُس قوم کو جو اس کے پھل لائے گی دے دی جائے گی۔اور جو اس پتھر پر گرے گا اس کے ٹکڑے ہوجائیں گے مگر جس پر وہ گرے گا اُسے پیس ڈالے گا۔‘‘

۱۰۔ لوقا باب۱۳آیت۳۵

’’دیکھو تمہارا گھر تمہارے لئے ویران چھوڑا جاتا ہے۔کیونکہ میں تم سے کہتا ہوں کہ اب سے مجھے پھر ہرگز نہ دیکھو گے جب تک نہ کہو گے کہ مبارک ہے وہ جو خداوند کے نام پر آتا ہے۔‘‘

۱۱۔ یوحناباب۱۴ آیت ۱۶

’’اور میں باپ سے درخواست کروں گا تو وہ تمہیں دوسرا مددگار بخشے گا کہ ابد تک تمہارے ساتھ رہے یعنی سچائی کی روح جسے دنیا حاصل نہیں کر سکتی۔‘‘

۱۲۔ یوحناباب۱۴ آیت۳۰

’’اس کے بعد میں تم سے بہت سی باتیں نہ کروں گا کیونکہ دنیا کا سردار آتا ہے اور مجھ میں اس کا کچھ نہیں۔‘‘

۱۳۔ یوحناباب۱۵آیت ۲۶،۲۷

’’لیکن جب وہ مددگار آئے گا جس کو میں تمہارے پاس باپ کی طرف سے بھیجوں گا۔یعنی سچائی کی روح جو باپ کی طرف سے نکلتا ہے۔تو وہ میری گواہی دے گا اور تم بھی گواہ ہو کیونکہ شروع سے میرے ساتھ ہو۔‘‘

۱۴۔ یوحناباب۱۶آیت ۷،۸

’’میرا جانا تمہارے لئے فائدہ مند ہے۔کیونکہ اگر میں نہ جاؤں تو وہ مددگار تمہارے پاس نہ آئے گا لیکن اگر میں جاؤں گا تو اُسے تمہارے پاس بھیج دوں گا اور وہ آکر دنیا کو گناہ اور راستبازی اور عدالت کے بارے میں قصور وار ٹھہرائے گا۔‘‘

۱۵۔ یوحناباب۱۶ آیت ۱۲تا ۱۴

’’مجھے تم سے اور بھی بہت سی باتیں کہنی ہیں مگر اب تم ان کی برداشت نہیں کرسکتے لیکن جب وہ سچائی کا روح آئے گاتو تم کو سچائی کی راہ دکھائے گا۔اس لئے کہ وہ اپنی طرف سے نہ کہے گا۔لیکن جو کچھ سُنے گا وہی کہے گا اور تمہیں آئندہ کی خبریں دے گا۔وہ میرا جلال ظاہر کرے گا۔‘‘

۱۶۔ لوقاباب۲۰آیت۹تا۱۸

انگوری باغ کی تمثیل اور نوکر بیٹے اور خود خداوندکے آنے کا قصّہ۔

۱۷۔ مکاشفہ باب۵آیت۱۔

قرآن مجید اورسورۃ فاتحہ کی پیشگوئی۔
 
Top Bottom