اعتراض 33۔ مسیح و مہدی مرزا غلام احمد علیہ السلام نے ایک جگہ یسوع کی مذمت کی اور دوسری جگہ یسوع کی تعریف کی

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 33۔ مسیح و مہدی مرزا غلام احمد علیہ السلام نے ایک جگہ یسوع کی مذمت کی اور دوسری جگہ یسوع کی تعریف کی

۱۔ اس کے متعلق بحث دیکھو مضمون ’’قرآنی مسیح اور انجیلی یسوع‘‘ پاکٹ بک ہذا۔

۲۔ ہم اصولی طور پر تناقضات کے مضمون کے شروع میں صفحہ ۵۴۳ تا صفحہ ۵۵۰ پاکٹ بک ہذا پر ثابت کر آئے ہیں کہ محض ایک لفظ کے دو جگہ استعمال ہونے اور اس کے ایجاب و سلب سے تناقض ثابت نہیں ہوتا۔ جہاں یسوع کی مذمت ہے اور اس کی تعلیم کو ناقص قرار دیا گیا ہے۔ وہاں عیسائیوں کے بالمقابل انجیلی مسلمات پر اعتراض کیا ہے اور جہاں مسیح، عیسیٰ یا یسوع کی تعریف کی ہے۔ وہا ں اسلامی تعلیم کے لحاظ سے اہل اسلام کو مخاطب کیا ہے۔ پس دونوں عبارتوں میں تناقض نہیں۔ اسی طرح حاشیہ ضمیمہ انجام آتھم صفحہ ۵ پر جو ایک شریر کے جسم میں ’’یسوع‘‘ کی روح قرار دی ہے وہاں ’’انجیلی یسوع‘‘ مراد ہے۔ مگر تحفۂ قیصریہ صفحہ ۱۲ تا ۲۱ طبع اول میں حقیقی اور اسلامی مسیح مراد ہیں۔ لہٰذا کوئی تناقض نہیں ہے۔
 
Top Bottom