اعتراض 21۔ مسیح و مہدی مرزا احمد علیہ السلام نے ریشمی کپڑا منگوایا اور کستوری استعمال کی۔

mindroastermir

Administrator
رکن انتظامیہ
اعتراض 21۔ مسیح و مہدی مرزا احمد علیہ السلام نے ریشمی کپڑا منگوایا اور کستوری استعمال کی۔

’’مرزا صاحب نے اپنے ایک مرید کو لکھا کہ میری لڑکی مبارکہ کے لئے ریشمی کرتا چاہیے جس کی قیمت چھ روپے سے زائد نہ ہو اور گوٹا لگا ہو اہو۔‘‘

(خطوط امام بنام غلام صفحہ ۵ مجموعہ مکتوبات حضرت مسیح موعود علیہ السلام بنام حکیم محمد حسین صاحب قریشی لاہو ر )

نیز کستوری استعما ل کیا کرتے تھے۔

جواب:۔ کستوری کا استعمال ذیابیطس کی بیماری کے لئے بطور علاج کے تھا اورہم نے آج تک قرآن مجید، حدیث یا کسی دوسری فقہ کی کتاب میں یہ نہیں پڑھاکہ کستوری حرام ہے۔ قرآن مجید میں ہے۔ (المؤمنون:۵۲)کہ اے رسولو ! جو پاک چیزیں ہیں وہ کھاؤ اور نیک کام کرو۔

باقی رہا مبارکہ کے لئے ریشمی کرتا اور گوٹا لگا ہو ا تو عورتوں کے لئے یہ دونوں چیزیں اسلامی شریعت کی رو سے حلال ہیں۔ ہاں اگریہ اعتراض ہو کہ خدا کے محبوبوں کو اچھی پوشاکوں اور اچھے کھانوں سے کوئی تعلق نہیں ہوتا تو اس کا جواب سن لو !

۱۔’’آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم اکثر مشک اور عنبر استعمال کرتے تھے۔‘‘

(سیرۃ النبیؐ شبلی نعمانی حصہ اوّل جلد ۲ صفحہ ۱۶۲ طبع یازدہم ۱۹۷۹ء نیشنل بک فاؤنڈیشن اسلام آباد)

۲۔ ابو داؤد میں ہے کہ:۔ ’’ایک صحابی پر کسی حروری نے اعتراض کیا کہ تم نے قیمتی حلہ کیوں پہنا۔ تو انہوں نے جواب میں کہا۔ میں نے آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے جسم پر قیمتی لباس دیکھا ہے۔‘‘

(ابو داؤد کتاب اللباس باب لباس الغلیظ )

۳۔ حضرت داتا گنج بخش رحمۃ اﷲ علیہ تحریر فرماتے ہیں:۔

’’روایت ہے کہ حضرت رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم نے دو سیر کستوری ایک ہی مرتبہ پانی میں ڈال دی او ر اپنے اور اپنے بالوں کے اوپر مل دی‘‘

(کشف المحجوب مترجم اردو تئیسواں بخشش او ر سخاوت کے بیان میں )

۴۔آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم ڈاڑھی میں زعفرا ن لگایا کرتے تھے:۔

’’کَانَ یَلْبَسُ النِّعَالَ السَبْتِیَۃَ وَ یُصَفِّرُلِحْیَتَہٗ بِالْوَرْسِ وَالزَّعْفَرَانَ۔ ‘‘

(بخاری کتاب اللباس باب النِّعَال السَّبْتِیَّۃِ وَغَیْرَھَا۔ مسلم۔ ابو داؤد کتاب الترجُّل باب فی خضاب الصفرۃ۔ بحوالہ جامع الصغیر مصنفہ اما م سیوطی مصری جلد ۲ صفحہ ۱۲۱)

کہ آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم رنگے ہوئے چمڑے کی جوتی پہنتے تھے اور ہندو ستانی زعفران اور دوسرے زعفران سے داڑھی کو رنگا کرتے تھے۔‘‘

۵۔’’حضرت عثمان ؓ نے اپنے دانتوں کو سونے کے تار سے باندھ رکھا تھا۔‘‘

(تاریخ الخلفا ء مصنفہ امام سیوطی مترجم اردو بیان الأمراء۔ذکر عثمان ؓ)

۶۔ حضرت سید عبدالقادر جیلانی رحمۃ ﷲ علیہ ’’پیران پیر‘‘ جن کا دعویٰ ہے کہ’’میں اپنے جدِّامجد کے قدم پر ہوں۔ نہ اٹھایا کوئی قدم آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نے کسی مقام سے کہ نہ رکھا میں نے اپنا قدم اس جگہ پر۔‘‘

(گلدستہ کرامات صفحہ ۷۔ روایات شیخ شہاب الدین سہر وردی مطبع مجتبائی دہلی)

نیز فرماتے ہیں کہ:۔ ’’ھٰذَا وَجُوْدُ جَدِّیْ مُحَمَّدٍ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ لَا وَجُوْدَ عَبْدِالْقَادِرِ۔ ‘‘ (ایضاً صفحہ ۱۰)

کہ میرا وجود نہیں بلکہ میرے نانا آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کا وجود ہے۔ ان کے کپڑوں کی یہ کیفیت تھی۔

(الف) ’’جناب فیض مآب ملائک رکاب محبوب سبحانی قدس اﷲ سرہ نہایت مقبول وضع اور خوش پوشاک رہتے تھے اور جسم مبارک کے کپڑے بھی ایسے بیش قیمت اور گراں بہا ہوتے تھے کہ ایک گز کپڑا دس دینار کو خریدا جاتا تھا۔ بلکہ ایک دفعہ عمامہ کرامت شمامہ جناب غوثیہ کا ستر ہزار دینار کو خریدا گیا تھا۔‘‘

(گلدستہ کرامات صفحہ۱۱۲۔ مطبع مجتبائی، مناقب چہل و سوم در بیان بعض مخزن کرامات مطبع افتخار دہلی صفحہ ۸۰)

(ب) جناب غوث الاعظم نعلین (جوتیاں )قَدَمَیْنِ شَرِیْفَتَیْنِاپنے کی اس قدر بیش قیمت پہنا کرتے تھے کہ وہ نعلین یا قوت سرخ اور زمرد سبز سے مرصع ہو اکرتی تھیں اور نیچے کے تلووں میں ان کے میخیں چاندی اور سونے کی جڑی ہوئی تھیں او ر کبھی ایسا اتفاق نہیں ہوتا تھا کہ آپ نے کوئی نعلین آٹھ دن سے زیادہ اپنے پائے مبارک میں پہنی ہوں۔‘‘

(گلدستہ کرامات صفحہ ۱۱۲ مطبع مجتبائی مناقب چہل و چہارم در تعریف نعلین مطبع افتخار دہلی صفحہ ۸۱)

(ج) اور کبھی کوئی پوشاک ایک روز سے زیادہ آپ کے بدن شریف پر نہیں رہتی تھی اور سوداگر اور تجار اقالیم دور دراز سے پارچات عمدہ اور لباس ہائے بیش قیمت آپ کے واسطے لایا کرتے تھے…… اشیائے معطر سے آپ کوبہت شوق تھا کہ ہنگامِ مصروفیت عبادت جسم شریف اور لباس کو اس قدر عطر لگایا جاتا تھا کہ تمام مکان عالیشان مدرسہ معطر ہوجاتا تھا او ر اکثر یہ شعر آپ کی زبان حق ترجمان پر رہتا تھا ؂

ہزاربار بشویم دہن ز عطر و گلاب ہنو ز نامِ تو گفتن کمال بے ادبی است

(گلدستہ کرامات صفحہ ۲۱ مطبع مجتبائی )

۷۔’’حضرت امام جعفر صادق نے اعلیٰ لباس زیب تن کیا۔‘‘

(تذکرۃ الاولیاء مترجم اردو پہلا باب صفحہ ۱۵ شائع کردہ برکت علی اینڈ سنز علمی پرنٹنگ پریس )

نیز محبوبانِ الٰہی کے اعلیٰ لباس کے پہننے کی حکمت ملاحظہ فرمائیں (کشف المحجوب از حضرت داتا گنج بخش صاحب مترجم اردو مولوی فیروزالدین صاحب صفحہ۵۴ مطبوعہ فیروز سنز لاہور) لیکن حضرت مسیح موعودؑکا لباس تو بالکل سادہ ہوتا تھا جس کا تم بھی انکار نہیں کر سکتے۔
 
Top Bottom